حمل کیسے ہوتا ہے؟

حمل کیسے ہوتا ہے؟

حمل اس وقت ہوتا ہے جب سپرم فیلوپین ٹیوب تک جاتا ہے اور انڈے کوفرٹیلائزکرتا ہے۔ ایک نطفہ مختلف طریقوں سے انڈے سے مل سکتا ہے اورفرٹیلائز کرسکتا ہے:

  • ۔١ نطفہ عضو تناسل سے اندام نہانی میں خارج ہوتا ہے۔
  • ۔٢نطفہ کو مصنوعی حمل کے ذریعے اندام نہانی میں داخل کیا جاتا ہے یا جسم سے باہر انڈا فرٹیلائزکیا جاتا ہے اور پھر بچہ دانی میں رکھا جاتا ہے۔

یہ جاننا ضروری ہے کہ کم امکان ہونے کے باوجود، نطفہ کے لیے اندام نہانی میں داخل کیے بغیر بھی انڈ ا فرٹیلائز ہو سکتا ہے یہ ممکن ہے۔ اس میں یہ شامل ہو سکتا ہے کہ اگر منی اندام نہانی کے قریب انزال ہو، اگر پری کم اندام نہانی میں داخل ہو یا اس کے قریب ہو، یا اگرنطفہ انگلیوں کے ذریعے اندام نہانی میں داخل ہو۔

اس کا مطلب ہے کہ حاملہ ہونے کے لیے عضو تناسل کے دخول کی ضروری نہیں ہے۔

خواتین کی بیرونی اناٹومی۔
خواتین کی بیرونی اناٹومی۔
خواتین کی اندرونی تشریح العضاء۔
خواتین کی اندرونی تشریح العضاء۔
مردانہ  تشریح العضاء
مردانہ تشریح العضاء

حمل کیسے ہوتا ہے۔

حمل کی طرف لے جانے والا عمل ماہواری کے وسط میں شروع ہوتا ہے (یعنی اٹھائیسواں دن کے چکر میں چودھویں دن)، جب ایک بالغ انڈا بیضہ دانی سے نکلتا ہے – جسے بیضہ دانی کہتے ہیں – اور فیلوپین ٹیوب کے ذریعے بچہ دانی تک جاتا ہے۔

بالغ انڈا تقریباً۱۲ سے ۲۴ گھنٹے تک زندہ رہتا ہے، آہستہ آہستہ فیلوپین ٹیوب کے نیچے کی طرف جاتا ہے۔ اگر اس دوران اس کا کوئی سپرم نہیں ملتا تو یہ مر جاتا ہے اور اگلی مدت کے دوران جسم سے نکل جاتا ہے۔
اگر منی اندام نہانی میں داخل ہوتی ہے تو، نطفہ انڈے کی تلاش میں گریوا اور بچہ دانی کے ذریعے تیر کر فیلوپین ٹیوب تک پہنچ جاتا ہے۔ ان کے مرنے سے پہلے انڈا تلاش کرنے کے لیے چھ دن تک کا وقت ہوتا ہے، اور جب وہ انڈے سے ملتے ہیں تو اسے فرٹیلائزیشن کہتے ہیں۔
لہذا، جماع اور فرٹیلائزیشن کے درمیان چھ دن تک کا وقفہ ہوسکتا ہے۔

ایک بار فرٹلائجیشن ہونے کے بعد، انڈا فیلوپین ٹیوب کے ذریعے بچہ دانی تک پہنچنے کے لیے سفر کرتا ہے۔ اس سفر کے دوران، یہ زیادہ سے زیادہ خلیوں میں تقسیم ہونا شروع ہو جاتا ہے، جیسے جیسے یہ بڑھتا ہے ایک گیند بنتا ہے۔ خلیات کی یہ گیند – جسے بلاسٹوسسٹ کہتے ہیں – فرٹلائجیشن کے تین سے چار دن بعد بچہ دانی تک پہنچتی ہے۔

خلیات کا گچھا بچہ دانی میں مزید دو سے تین دن تک تیرا رہتا ہے۔ جب یہ بچہ دانی کی پرت سے جڑ جاتا ہے تو اسے امپلانٹیشن کہتے ہیں۔

امپلانٹیشن کے عمل کو مکمل ہونے میں تین سے چار دن لگتے ہیں اور یہ تب ہوتا ہے جب حمل باضابطہ طور پر شروع ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہوتا یہ ہے کہ ایک ایمبریو بلاسٹو سِسٹ کے اندر کے خلیات سے تیار ہوتا ہے، اور نال – ایک عارضی نظام جو کہ جنین کو غذائی اجزاء اور دیگر ضروری سامان فراہم کرتا ہے – بلاسٹو سِسٹ کے باہر کے خلیات سے تیار ہوتا ہے۔

اس وقت کے آس پاس، حمل کا ایک ہارمون خارج ہوتا ہے جو بچہ دانی کی پرت کو جسم سے الگ ہونے اور باہر نکلنے سے روکتا ہے، جیسا کہ ماہانہ ماہواری کے دوران ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حمل کے دوران لوگوں کو ماہواری نہیں ہوتی ہے۔

حوالہ جات